اگرچہ وادی کشمیر کے کسی بھی حصے میں ہفتہ کو کرفیو یا پابندیاں نافذ نہیں
رہیں، تاہم علیحدگی پسند قیادت کی کال پر ہڑتال کے باعث معمولات زندگی
مسلسل 120 ویں روز بھی مفلوج رہے۔ پولیس نے بتایا کہ امن وامان کی صورتحال کو بنائے رکھنے کے
لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کی تعیناتی کا عمل جاری رہے گا۔ وادی میں 8 جولائی کو حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد
شروع ہوئی آزادی حامی احتجاجی مظاہروں کی لہر کے دوران کم از کم 90 عام
شہری ہلاک جبکہ 15 ہزار دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔